تبهی تو .....درد کی ٹیسوں کو میں پہچان لیتا هوں...
تبهی... لفظوں و لہجوں کی ، میں گہرائی سے واقف هوں...
میں ..... ہر اک لفظ کے سینے کی دهڑکن سن بهی سکتا هوں...
اور .....بے ترتیب سانسوں کی کہانی جان لیتا هوں...
میں نبضوں کی سبهی قسموں کو بهی پہچان لیتا هوں
میں نشتر کی مدد سے، روگ کے ناسور، سارے کاٹ دیتا هوں...
میں ہر اک درد کے درماں کا ادراک رکهتا هوں.........
تبهی... لفظوں و لہجوں کی ، میں گہرائی سے واقف هوں...
میں ..... ہر اک لفظ کے سینے کی دهڑکن سن بهی سکتا هوں...
اور .....بے ترتیب سانسوں کی کہانی جان لیتا هوں...
میں نبضوں کی سبهی قسموں کو بهی پہچان لیتا هوں
میں نشتر کی مدد سے، روگ کے ناسور، سارے کاٹ دیتا هوں...
میں ہر اک درد کے درماں کا ادراک رکهتا هوں.........
مگر........
میں عیسى کی طرح یوں درد کی سولی پہ لٹکا هوں..
میری تجسیم نے ، زخموں کی مالا پہن رکهی هے ...
دکهوں سے نیم جاں هوں میں ،تهکن محسوس کرتا هوں.....
اتارو دار سے مجهکو ،میرے زخموں کو سہلاو...
مجهے بهی کوئی مرهم دو...مجهے کوئی دلاسہ دو..
..........مجهے کوئی مسیحا دو.....
جو مجهه مٹی کے پتلے میں ، نئی اک روح کو پهونکے..
مجهے بهی بال و پر دے کر، فلک تک کی رسائی دے...
مجهے کار- ے- شفا دے دے...........................
میری تجسیم نے ، زخموں کی مالا پہن رکهی هے ...
دکهوں سے نیم جاں هوں میں ،تهکن محسوس کرتا هوں.....
اتارو دار سے مجهکو ،میرے زخموں کو سہلاو...
مجهے بهی کوئی مرهم دو...مجهے کوئی دلاسہ دو..
..........مجهے کوئی مسیحا دو.....
جو مجهه مٹی کے پتلے میں ، نئی اک روح کو پهونکے..
مجهے بهی بال و پر دے کر، فلک تک کی رسائی دے...
مجهے کار- ے- شفا دے دے...........................
مجهے عیسی سے ملوا دو..................
مجهے خلق ے خدا کے واسطے .........
دست -ے شفا لے دو..................!!!
مجهے خلق ے خدا کے واسطے .........
دست -ے شفا لے دو..................!!!
مسیحا هوں............................
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں