منگل، 18 فروری، 2014

لباس وصل یاراں

سید عبد القادر جیلانی رحمته الله علیه کا مزاج انتہائی نفیس تھا . صفائی اور خوشبو کا خاص اهتمام فرماتے . لباس کا کپڑا اکثر نہایت قیمتی هوتا . بغداد کے مشہور تاجر شیخ ابو الفضل کا بیان هے
ایک بار آپ رحمته الله علیه کا خادم میرے پاس آیا اور ایسا کپڑا طلب کیا جس کے صرف ایک گز کی قیمت هی ایک اشرفی کے برابر هو .
میں نے خادم کے جانے کے بعد سوچا
جب درویش اتنا قیمتی لباس پہنیں گے تو پھر خلیفہ وقت کیا پہنے گا ؟
پھر ایک دن میں آپ رحمته الله علیه کے درس میں شرکت کیلئے گیا .
درس کے اختتام پر آپ رحمته الله علیه میری طرف متوجہ هوئے اور فرمایا ،
ابو الفضل ! خدا کی عزت و جلال کی قسم !
جب تک میرا معبود حکم نہیں دیتا ، میں کوئی قیمتی کپڑا نہیں پہنتا .
اس لباس کے متعلق بھی مجھے حکم ملا تھا کۂ تجھے میرے حق کی قسم ! ایک ایسا لباس بھی پہن جس کے ایک گز کی قیمت ایک اشرفی کے برابر هو .
یه سنکر میں لرز اٹها اور اپنی سوچ کی معافی مانگی . آپ رحمته الله علیه نے فرمایا ،
جسے تم قیمتی لباس سمجھتے هو یه میت کا کفن هے . جب کوئی درویش عالم سلوک میں هزار بار مر چکتا 
هے تو اسے ایک کفن عطا هوتا هے 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں