منگل، 18 فروری، 2014

سب خاک تھا

سب خاک تھا
اک "ع" تھی پھر "ش" تھا
کچھ آگ تھی کچھ راکھ تھی
اک دشت تھا
اک بحر تھا
صحرا بھی تھا اور پیاس تھی
پھر اک خلا بے انت سا
اک بند گلی سا راستہ
ویرانیاں, تنہائیاں
پھر "ق"تھا
پھر سارا منظر راکھ تھا
سب خاک تھا


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں