جمعہ، 7 مارچ، 2014

عشق کے مئہ کی طلب



جب بات کی جاتی ہے ،وجدان کی عشق کی تب ایک ہی بات ناکس عقل میں جا گزیں ہوتی ہے کہ؛
بے حجابانہ در آ از در کاشانہ ما
( اے نور مجلی، ہمارے گھر کے دروازے سے بے حجاب آ )

مگر بھائی! یہ بات ذہن نشین رکھیں کہ عشق کی بساط پر قدم تب دھرئیے جب آپکے پاس مضبوط کھونٹا ہو، آپکا سالک "ماسٹر" آپکی رہنمائی اور بے ادبی کی گزارشوں سے دھیرے دھیرے گزار سکے، آپکی روح کی تولید سے لے کر شعور کی تولید تک رہنما ہو ، سالک ہو ،کامل ہو تب تو یہ منزل بمشکل آسان گزر ہی جاتی وگر نہ تو بے ادب اسی میں جل کر بھسم ہو جاتے-
بھائی! یاد رکھیئے اگر ادب کا پاس نہیں تو کبھی بھول کر بھی عشق کے مئہ کی طلب نہ کرنا ورنہ نہ ادھر کہ رہ 
پاتے نہ "محبوب (ﷺ)کے نعلیں پاک کی دھول عطا ہوتی ہے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں