بدھ، 9 جولائی، 2014

یہ کیسی کاپی هے..؟


" یہ کیسی کاپی هے..؟ " اس نے پوچھا..

" اس میں دعائیں لکھی هیں.. میرے کئی ایک دوستوں نے کہا تھا کہ خانہ کعبہ میں همارے لئے دعا مانگنا.. میں نے وه سب دعائیں اس کاپی میں لکھ لی تھیں.. "

" دھیان کرنا.. " وه بولے.. " یہاں جو دعا مانگی جائے وه قبول هو جاتی هے.. "

میں نے حیرت سے اس کی طرف دیکھا..

بولے.. " اسلام آباد میں ایک ڈائریکٹر هیں.. عرصہ دراز هوا انہیں روز بخار هو جاتا تھا.. ڈاکٹر ' حکیم ' وید ' هومیو سب کا علاج کر دیکھا.. کچھ افاقہ نہ هوا.. سوکھ کر کانٹا هو گئے..
آخر چارپائی پر ڈال کر کسی درگاہ پر لے گئے.. وہاں ایک مست سے کہا.. بابا دعا کر کہ انہیں بخار نہ چڑھے..
انہیں آج تک پھر بخار نہیں چڑھا..

اب چند سال سے گردن کے پٹھے اکڑے هوئے هیں.. وه اپنی گردن ادھر ادھر هلا نہیں سکتے.. ڈاکٹر کہتے هیں یہ مرض صرف اس صورت میں دور هو سکتا هے کہ انھیں بخار چڑھے.. انھیں دھڑا دھڑ بخار چڑھنے کی دوائیاں کھلائی جا رھی هیں.. مگر انھیں بخار نہیں چڑھتا.. "

دعاؤں کی کاپی میرے هاتھ سے چھوٹ کر گر پڑی.. میں نے اللہ کے گھر کی طرف دیکھا..

" میرے الله.. کیا کسی نے تیرا بھید پایا هے..؟؟؟ "

اقتباس لبیک از ممتاز مفتی



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں