اسکندریہ سے بحیرہ روم کی طرف شمال کے رخ جائیں تو اللہ تعالی ایک بڑی نشانی جسکا سورہ رحمن میں ذکر آیاہے ملتی ہے۔ سمندر کے نمکین پانی کی نہر اور دریائے نیل سے میٹھے پانی کی نہر ساتھ ساتھ چلتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ مگر ان کا پانی ایک دوسرے میں مکس نہیں ہوتا۔ نہ جانے کب سے یہ ایسے ہی چل رہی ہیں یہ دونوں نہریں۔ اس طرح کا نمونہء قدرت بحرین میں بھی پایاجاتا ہے ۔جہاں سمندر کے اندر سے میٹھے پانی کے چشمےنکلتے ہیں۔ ایک نمونہ برازیل میں بھی ہے۔ سبحانہ و تعالی عما یصفون۔
(وَهُوَ الَّذِي مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ هَذَا عَذْبٌ فُرَاتٌ وَهَذَا مِلْحٌ أُجَاجٌ وَجَعَلَ بَيْنَهُمَا بَرْزَخًا وَحِجْرًا مَحْجُورًا ) الفرقان/53.
( أَمَّنْ جَعَلَ الأرْضَ قَرَارًا وَجَعَلَ خِلالَهَا أَنْهَارًا وَجَعَلَ لَهَا رَوَاسِيَ وَجَعَلَ بَيْنَ الْبَحْرَيْنِ حَاجِزًا أَإِلَهٌ مَعَ اللَّهِ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لا يَعْلَمُونَ ) النمل/61.
( وَمَا يَسْتَوِي الْبَحْرَانِ هَذَا عَذْبٌ فُرَاتٌ سَائِغٌ شَرَابُهُ وَهَذَا مِلْحٌ أُجَاجٌ ) فاطر/12.
( مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ . بَيْنَهُمَا بَرْزَخٌ لَا يَبْغِيَانِ . فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ) الرحمن/19-21.
.And in this there are signs for men of understanding
جواب دیںحذف کریںAL- QURAN