ھمارا اپنا پن کھو چکا ہوتا ہے
ہم سے لوگ ہمکلام تبھی ہوتے جب انکے اندر ھمارا اپنا پن کھو چکا ہوتا ہے، وہ فقط اپنی ہی طلب، ادھورے پن کو مکمل کرنے آتے اور جاتے رہتے، اور اسی طرح ایک دن ہم اپنی طلب کو مکمل کرنے اس جہاں کو جہاں کر جاتے چپکے سے-------ھمیں بھی تو مکمل ہونا ہے ناں آخر کو!۔
اپنا پن گم نہیں ہوتا بلکہ کسی کی ذات میں اپنا پن محسوس ہو تو اس سے ہمکلام ہوا جاتا ہے پھر چاہے اپنی ذات اس ذات میں گم ہو جائے یا شامل ہو کر مکمّل ہو جائے جیسے الله میاں کی ذات میں موجود اپنا پن موسیٰ کو ربّا جی سے ہمکلام کرنے طور لے جاتا ہے . ادھورا پن سواۓ اک خاک کا ڈھیر کا درجہ رکھتا ہے جو اپنایت کا اک نفیس جھونکا اڑا کر لے جاتا ہے .
جواب دیںحذف کریں