زار کے صفحے

جمعرات، 13 مارچ، 2014

ایسے شیر روح انساں


یہ جو ھم چیختے چلاتے ہیں ناں ؟ کاہے کو ایسا کرتے؟ کیا مسسب الاسباب کو کمزور گردان کر شرک کی انتہا کر تے ہیں یا خود کو ما حاصل اسباب کا فرعوں کہنا چاہتے؟
بھائی دونوں صورتوں میں خاموشی سب سے بڑا ،محرب اور خوش کار ہے، نہ صرف ربا جی کے سامنے بلکہ ایسا کرنے سے انسان مقام انانیت کے درجوں کی طرف گامزن ہو جاتا ہے اور،
ذات میں ٹھیراؤ کے ساتھ ساتھ مرکز پر پہنچنے کی لگن بیدار ہوتی ہے- اور یہی وہ کلیئہ ہے جسکی چابی فقراء کے پاس ہوتی ہے اور جب وہ کسی ایسے شیر روح انساں کو دیکھ لیتے وہ چپکے سے اس کٹیا میں دھکیل دیتے 
ہیں-


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں