زار کے صفحے

جمعہ، 7 مارچ، 2014

محرموں کے راز و نیاز کی باتیں


ساتھیو! پہلے عشق اور محبت کے فرق کو سمجھیں۔ محبت مادئیت کی طرف لے کر جاتی ہے ، جبکہ عشق فنا کے راہ کی کنجی ہے۔ جس نے مادہ کو مقصد بنا لیا وہ محبتوں کے سیلابوں میں گم رہتا ہے، جبکہ عشق کا روگی چاہے وہ کسی بھی صنف سے ہو اسکی جلا بس محبوب کا حب پانا بھی نہیں ہوتا، وہاں طلب کا کاسہ کبھی کا لیلی نے لے کر توڑدیا ہوتا ہے، نہ وہاں ز طلب ہوتی ہے نہ گماں نی جستجو، وہاں مراتب عشق ہوتے اور محرموں کے راز و نیاز کی باتیں جو حب و محبوب کے درمیاں حجاب در حجاب ہوتی ہیں


1 تبصرہ:

  1. محبت ایک دائرہ کار میں محدود رہتی ہے ابتدا سے اختتام تک کہیں نہ کہیں پابندِ سلاسل نظر آتی ہے
    جب کہ عشق بحرِ بے کنار ہے۔۔۔ اسے مجبور ہونا نہیں آتا ۔۔ فنا کے سفر پر گامزن رہنا ہی اس کی زندگی ہے۔۔۔ ۔کانچ کی سیڑھی کی مانند کہ ہر قدم پھونک پھونک کر رکھیں۔۔۔ ۔یہاں قدم بہکا وہاں عشق اپنے مقام سے ہٹ گیا۔۔۔ ۔
    سنبھال سنبھلا کر رکھنا پڑتا ہے عشق کو۔۔۔ ۔عشق میں رہ گزر دشوار ترین لیکن پاؤں کے چھالوں کا گننا ممنوع۔۔۔ ۔شکایت کرنا اس کی حدت کو کم کردیتا ہے۔۔۔ ۔ہر پل رہنے والی تپش کی مانند یہ دل کا احاطہ کیئے رکھتا ہے۔۔۔
    محبت مانگتی ہے۔۔۔ اور عشق تو صرف دیتا ہے۔۔

    جواب دیںحذف کریں