ہر کوئی اپنے زمانے کو برا اور گزرے زمانے کی رام لیلا جبتا ہے۔سر دھنتا رہتا ہے، مگر اس سمےاچھت ریکھایئں کیا پرہوت کرتی رھیں اس سے ناواقف رہتا یے۔ صرف اس پر کیا موقف، ھم نے جو سوچ کی خوردبین خود پر ڈالی تو فقط زمین پر ماتھے کو رگڑتے پایا - جن باتوں کی وعدہ الست میں لبیک کہی وہی سوچ 1400 سال میں بھلا بیٹھے، جب ابتدائے آفرینش سے سب چیزیں مقررتھیں، تو پھر رنگولی کی پچکاریاں کیوں مار رہا ہے"وہ"، ،یہی سوچ کے ساتھ ادھر حاضر ہوں آخر اس صدی کی اہمیت اور ھمارا مقصد کیاہے؟
زار کے صفحے
▼
بدھ، 5 مارچ، 2014
مئے الست
مقام فنا کی بات جو کرتے ہیں، انہیں علم کی چلمن سے باوضو ہو کر اول رکعت وصل یار پڑھنی لازمی ہے،ورنہ مئے الست کی وارفتگی نہ ادھر کی رہنے دیتی ہے نہ مقام حب عطا ہوتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں