صاحبو! بہت کوشش کرنا چاہ رہا ہوںکہ اپني سوچوں کي چراہ گاہ کو ايک حسين مقام پر لے چلوں اور رنگوں جيسے لفظوں
کي پچکاريوں سے ماحول کو گلال کر دوں مگر ميري ساري مردانگي اور وجاہت کا زعوم ايک ڈھکوسلا سا لگتا يے اور ايک بچے کي طرح دل کرتا ہے کہ اس ہستي کے سينے سے جا لگوں جس نے نہ مجھے جنا اور نہ يئ وہ ميري ھير ٹھيري? مگر باوجود اسکے مجھے خود سے اس کے شير کي مہک آتي اور اسکي الجھي سانسوں کے زيروبم اور کنواري يرني جيسي کسي گاوں کي بانکي چھوري کي جيسي اسکي چاھت ميرے چار سو ايسے بکھري ھے کي وہ ميري کچھ بھي نہ ھوتے ھوے ميري ذندگي ميں مہکار بنتي جا ريے ھے?
احساس مجھے تقويت ديتا ہے کي عورت کي کوئي عمر نہيں ہوتي? يا تو وہ ھوتي ہے يا پھر وہ فنا کے درجے پر فائز ھوتي ھے? اس درمياں وہ صرف مقام تجليات سے گزرتي ہے? ياد رکھنا بھائي کہ عورت وجود نہيں ايک مقام کا وجدان ليے فقط احساس ذمہ داري ہے ،جسکو برتنا مرد وزن دونوں کيليے آيا ہے?تبھي جب وہ وجود ليتي يے تو بولي والا منادي کر ديتا ہے کہ آج اس گھر ميں مالک قل کي رحمت اتري ھے،مبارک ہو? جب وہ پروان چڑھتي ھے تو ہر سو يہي لمس سا احساس سرائيت کر جاتا ہے قرا?التعين بن کر آنگن ميں پروان چڑھتي ہے?
تھوڑا ااور عرصہ سورج کا سايہ دراز ھوتا ھے تو بھايئوں کا مان اور علاقے کي عزت بن جاتي ہر ايک محبت سے نگاہ شفيقانہ ڈالتا، ذرا سي کراہ سب بڑي بوڑھيوں کو زمانہ قديم کي پوٹليئوں کو کھولنے پر مجبور کر ديتي اور تب تک ايسا رہتا جب تک اسکي کھنکھناتي ھنسي گاؤں کے کھليانوں سے ہوتي پورے قصبے ميں نہ پھيل جا??
پھر وہ روپ بدلتي بيوي،ماں،بہو کے ادوار سے پھر گزرتي ھے?الغرض اسي طرح وقت کا پہيہ اسے رنگوں سے مزين کرتااسے گور کے آخري منزل کي دلہن بنا کر مقام فنائيت پر فائز کر ديتا ہے؟ گر اتني سہل سي کہاني ہوتي اس ماٹي کي گڑيا کي تو بات ہي کيا تھي ؟ مگر اس بات کو سمجھنے کيليے بھائ ھمکو بہت پيچھے جانا ھو گا۔
۔ ربا جی کی مشئیت اور وجدان عشق
۔ مظہر کن فیکون
۔محوئیت اور فروغ کن
۔توفیق رفیق ہوئ
۔اماں حوا
(۔حضرت جبرائیل (علیہ السلام
۔زماں و مکاں کا قیام
"۔"اور ھم ہی نے اپنی جانوں پر ظلم کیا
۔دور بےخودی
۔رحمت کا جوش میں ٰآنا
۔۱۲۴۰۰۰پیغمبران کی آمد
۔باران رحمت۔
اولیاء کرام کی حاضری
۔وجود زن
۔عشق میں "میم" کیسے
عورت جسم یا روح .
۔عشق مجازی
--------(جاری ھےاسی پوسٹ کے بینر میں)
کي پچکاريوں سے ماحول کو گلال کر دوں مگر ميري ساري مردانگي اور وجاہت کا زعوم ايک ڈھکوسلا سا لگتا يے اور ايک بچے کي طرح دل کرتا ہے کہ اس ہستي کے سينے سے جا لگوں جس نے نہ مجھے جنا اور نہ يئ وہ ميري ھير ٹھيري? مگر باوجود اسکے مجھے خود سے اس کے شير کي مہک آتي اور اسکي الجھي سانسوں کے زيروبم اور کنواري يرني جيسي کسي گاوں کي بانکي چھوري کي جيسي اسکي چاھت ميرے چار سو ايسے بکھري ھے کي وہ ميري کچھ بھي نہ ھوتے ھوے ميري ذندگي ميں مہکار بنتي جا ريے ھے?
احساس مجھے تقويت ديتا ہے کي عورت کي کوئي عمر نہيں ہوتي? يا تو وہ ھوتي ہے يا پھر وہ فنا کے درجے پر فائز ھوتي ھے? اس درمياں وہ صرف مقام تجليات سے گزرتي ہے? ياد رکھنا بھائي کہ عورت وجود نہيں ايک مقام کا وجدان ليے فقط احساس ذمہ داري ہے ،جسکو برتنا مرد وزن دونوں کيليے آيا ہے?تبھي جب وہ وجود ليتي يے تو بولي والا منادي کر ديتا ہے کہ آج اس گھر ميں مالک قل کي رحمت اتري ھے،مبارک ہو? جب وہ پروان چڑھتي ھے تو ہر سو يہي لمس سا احساس سرائيت کر جاتا ہے قرا?التعين بن کر آنگن ميں پروان چڑھتي ہے?
تھوڑا ااور عرصہ سورج کا سايہ دراز ھوتا ھے تو بھايئوں کا مان اور علاقے کي عزت بن جاتي ہر ايک محبت سے نگاہ شفيقانہ ڈالتا، ذرا سي کراہ سب بڑي بوڑھيوں کو زمانہ قديم کي پوٹليئوں کو کھولنے پر مجبور کر ديتي اور تب تک ايسا رہتا جب تک اسکي کھنکھناتي ھنسي گاؤں کے کھليانوں سے ہوتي پورے قصبے ميں نہ پھيل جا??
پھر وہ روپ بدلتي بيوي،ماں،بہو کے ادوار سے پھر گزرتي ھے?الغرض اسي طرح وقت کا پہيہ اسے رنگوں سے مزين کرتااسے گور کے آخري منزل کي دلہن بنا کر مقام فنائيت پر فائز کر ديتا ہے؟ گر اتني سہل سي کہاني ہوتي اس ماٹي کي گڑيا کي تو بات ہي کيا تھي ؟ مگر اس بات کو سمجھنے کيليے بھائ ھمکو بہت پيچھے جانا ھو گا۔
۔ ربا جی کی مشئیت اور وجدان عشق
۔ مظہر کن فیکون
۔محوئیت اور فروغ کن
۔توفیق رفیق ہوئ
۔اماں حوا
(۔حضرت جبرائیل (علیہ السلام
۔زماں و مکاں کا قیام
"۔"اور ھم ہی نے اپنی جانوں پر ظلم کیا
۔دور بےخودی
۔رحمت کا جوش میں ٰآنا
۔۱۲۴۰۰۰پیغمبران کی آمد
۔باران رحمت۔
اولیاء کرام کی حاضری
۔وجود زن
۔عشق میں "میم" کیسے
عورت جسم یا روح .
۔عشق مجازی
--------(جاری ھےاسی پوسٹ کے بینر میں)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں